GHUROOB E SHEHR KA WAQT (2ND EDITION) , غروب شہر کا وقت

Rs.1,875
Rs.2,095
Rs.1,875
Save Rs.220
10 customers are viewing this product

Easy Return

Fast Shipping

Cash on Delivery Available

Customer Reviews

Be the first to write a review
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)

GHUROOB E SHEHR KA WAQT (2ND EDITION) , غروب شہر کا وقت

(NOTE: The Book cover may vary if published by different companies.)

Author:    OSAMA SIDDIQUE

Categories:  Urdu Novel

Pages: 576

Publisher:  Book Corner

Cover: Softcover

Book description :

ایک پُرانا تاریخی شہر، اپنی عظمتوں کی شام سے دوچار، اپنی ثقافت، اپنی محبوبی، رہن سہن، تعلیم، عدل و انصاف اور وسیع المشربی پر اُچٹتی، اُداس نظر ڈالتا ہوا، جو آخرکار غروب کی دل دوز ساعت میں موجود تو رہے گا مگر تقریباً گُم شدہ، جیسے خالی ہوتے گھروں میں سائے اور صدائیں رہ جائیں۔ اُسامہ صدیق کے ناول میں اسی منہ چُھپاتے شہر کی داستان ہے۔ اس میں اگر جا بجا طنز و مزاح کے چھینٹے نہ ہوں تو بالکل دل خراش معلوم ہونے لگے۔
تاریکی کے انھیں پھیلتے دھبوں میں کہیں کہیں روشنی کی بندکیاں بھی ہیں جو خود کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہیں۔ لاہور کے بارے میں ایک ناول جس کا در و بست روایتی ناولوں سے بالکل الگ تھلگ ہے۔ آوازوں کے ان تانوں بانوں میں ایک ہوائی مخلوق کی آواز بھی شامل ہے جو اس بگاڑ سے اتنی ہی ناخوش ہے جتنے بعض دوسرے حسّاس انسان۔ یہاں عدل و انصاف کا نام نہیں، قبضہ گروپوں کے حریص مسخروں کے کرتبوں سے مسخر ہونے والوں کا ہجوم ہے۔ ایک شہر جو رونقِ خیال و احوال تھا ٹوٹ پھوٹ کر حقیقی ملبوں میں تبدیل ہوتا نظر آتا ہے۔ اُسامہ صدیق نے اپنے زورِ قلم سے اس کی افسردگی اور زوال کو گویا مصوّر کر دیا ہے۔ ناول نگار دُنیا کو بدل تو نہیں سکتے لیکن ہمارے سُود و زِیاں کا حساب ضرور رکھتے ہیں۔
محمد سلیم الرحمٰن

ہر تخلیق کار پر اگر وہ خوش بخت ہو تو ایک ایسا لمحہ اترتا ہے جس کی اُسے خبر نہیں ہوتی، اور اُس لمحے وہ جو کچھ تخلیق کرتا ہے وہ خود نہیں کرتا، اُس سے سرزد ہو جاتا ہے.. اور جب وہ لمحہ گزر جانے کے بعد وہ اپنی تخلیق کو پرکھتا ہے تو وہ خود اُسے پہچان نہیں سکتا اور ایک عالمِ تحیّر میں چلا جاتا ہے اور خود سے سوال کرتا ہے، کیا واقعی یہ میری تخلیق ہے اور جواب آتا ہے کہ یہ وہ ہے جس کی تمھیں خبر نہیں، جو رہی سو بے خبری رہی، تم پر ایک نزول کا لمحہ اترا اور گزر گیا۔
اُسامہ صدیق کے ناول ’’غروبِ شہر کا وقت‘‘ کے کچھ حصّے ایسے ہیں جو ایسے ہی لمحوں کی خود فراموش وارفتگی میں تحریر ہو گئے۔ بےخودی کے لمحے میں لکھے گئے۔ اور یاد رہے کہ وارفتگی اور بےخودی میں ترتیب نہیں ہوتی۔ اُس کا ظاہری انتشار ہی اُس کی ترتیب ہوتی ہے.. بقول چکبستؔ اگر زندگی عناصر کا ظہورِ ترتیب ہے تو ایک بڑا ناول عناصر کے ظہورِ ترتیب کی بے ترتیبی ہے۔
اُسامہ بھی جوناتھن لِونگ سٹن سِیگل (Jonathan Livingston Seagull) کی مانند پرواز کی طے شدہ حدّوں سے پار جانا چاہتا ہے۔ ناول کی جو مقیّد حدود ہیں اُن کو بھی عبور کرنا چاہتا ہے۔
اگر بڑی نثر بے یقینی کو عارضی طور پر معطّل کر دیتی ہے تو اس کی ایک منفرد مثال اُسامہ صدیق کا ناول ’’غروبِ شہر کا وقت‘‘ ہے۔
مستنصر حسین تارڑ

اکیسویں صدی کے پہلے دو دہائے اُردو میں ناول کے دہائے سمجھے جاتے ہیں، کئی اچھے ناول اور ناول نگار سامنے آئے۔ انھیں میں ایک چونکا دینے والا نام اُسامہ صدیق کا ہے۔ اَدبی دُنیا میں ان کی آمد عبد اللہ حُسین سے وابستہ وہ روایت یاد دلا دیتی ہے کہ وہ پہلی بار ’’اُداس نسلیں‘‘ کے ساتھ متعارف ہوئے اور اَدبی اُفق پر چھا گئے۔ اُسامہ بھی ایسے ہی خوش قسمت ادیبوں میں سے ہیں۔ اُسامہ پر اس پرانی کہاوت کا اطلاق ہوتا نظر آیا کہ اس کے آنے کی خبر سُن کر سرخ قالین بچھا دیے گئے، وہ آیا اس نے دیکھا اور فتح کر لیا۔ ’’غروبِ شہر کا وقت‘‘ نے پہلی بار مجھے ناول کی ایک اچھی تعریف سجھائی کہ ناول خصوصی حالات و واقعات کا عمومی اور سہل اظہار ہے اور عمومی حالات و واقعات کا غیر معمولی اظہاریہ۔ یہ ناول نئے عہد کا ڈسکورس ہے۔ یہ نئی صدی کا کلامیہ ہے۔ وجود سے لاوجود کا قِصّہ ناول کی مرکزی جہت ہے۔ اُسامہ صدیق نے اس فکر کی گہرائی کو انتہائی جدید اُسلوب اور تکنیک بخشی ہے۔ مجھے کہنے دیجیے کہ اک لمبا عرصہ اس ناول پر بات چیت جاری رہے گی۔
ڈاکٹر طاہرہ اقبال

’’غروبِ شہر کا وقت‘‘ مجھے ختم کرنے میں کچھ دن تو لگ گئے مگر سہج سہج پڑھنا بہت سود مند ثابت ہوا۔ مجموعی طور پر با کمال ناول ہے۔ میرے خیال میں اس کا پلاٹ ہرگز روایتی نہیں، اس لیے ہر کوئی اس کو پوری طرح سمجھ سکتا ہے نہ تحسین کر سکتا ہے۔ اس کا خلاصہ بنانے کی کوشش بھی عبث ہے۔ اُردو ناول میں اس طرح کا تجربہ اس سے پہلے کرنے کی کسی نے جراَت نہیں کی۔
ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا

انگریزی میں "Snuffing Out the Moon" جیسا عمدہ ناول لکھنے کے بعد اُردو کے اس ناول میں اُسامہ کی تحریر اور جو فضا یہ قائم کرتے ہیں اور جس طرح سے انھوں نے داستانوں کے حوالے دیے ہیں اور جس طرح اپنی زندگی کے سفر کو انھوں نے لاہور سے جوڑا ہے وہ حیران کن حد تک متاثر کن ہے۔ یہ شاید اس لحاظ سے اکیلے ہیں کہ جس اعلیٰ معیار کی انگریزی فکشن انھوں نے لکھی ہے اس سے بھی بہتر معیار کی اردو فکشن لکھی ہے۔ اس ناول سے مجھے جیمز جوئیس کے مشہورِ زمانہ ناولوں "Ulysses" اور "Dubliners" کا خیال آتا ہے جو Dublin کے بارے میں ہیں۔ What Dublin was for James Joyce Lahore is for Osama Siddique۔ یہ کتاب کیا چیز ہے، اس کا اندازہ آپ اس سے لگا لیں کہ میں اگر اپنے گھر میں کتابوں کو ترتیب دوں تو اُسامہ کی اس کتاب کو قرۃ العین حیدر کی کتابوں کے قریب ہی رکھوں گا۔
غازی صلاح الدین

اُسامہ صدیق کا اُردو نثر کا مطالعہ جدید اُردو ناول لکھنے والوں کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ خاص کر کلاسک اُردو داستانوں کا مطالعہ اُنھوں نے بہت کر رکھا ہے اور مسلسل کرتے ہیں۔ عالمی ادب کے ناول بھی پڑھ رکھے ہیں، لہٰذا وہ اُردو ناول کی مبادیات، تاریخ اور تہذیب و ارتقا سے مکمل واقف ہیں۔ یہ ناول سب سے ہٹ کر اپنی ایک مثال قائم کرتا ہے۔ اُسامہ اب ایسا ادیب ہے جس کو ضرور بر ضرور پڑھا جانا چاہیے۔
علی اکبر ناطق

اُسامہ صدیق کا ناول لاہور کے نام ایک محبت نامہ ہے۔ اگر آپ افتاد طبع کے لحاظ سے الف لیلوی واقع ہوئے ہیں، قصہ چہار درویش، آرائش محفل اور ہزار داستان جیسی تحریریں پڑھتے ہیں، جاڑوں کی ٹھٹھرتی چاندنی میں گلیوں میں بے مقصد گھومتے ہیں، میٹھا پان کھا کے ’اے دل کسی کی یاد میں‘ گاتے ہوئے پکڑے جاتے ہیں اور کسی شام ہم جیسے قصہ گووں کی محفل میں آ نکلتے ہیں تو فوری طور پہ یہ ناول حاصل کیجیے۔ یہ ناول ایک کیفیت ہے۔ ویسی ہی کیفیت جیسی نومبر کے اوائل میں علی الصباح ہار سنگھار کے درخت کے نیچے کھڑے ہو کے چپ چاپ اس کی کلیوں کو کندھوں پہ، بالوں پہ، نم زمین پہ گرتے ہوئے محسوس کرنا۔
آمنہ مفتی

بیسویں صدی کے ربع اوّل میں دو ناولوں پہ بہت زیادہ گفتگو ہوتی رہی اور ہو رہی ہے۔ پہلا ہے ’’غلام باغ‘‘ اور دوسرا ’’کئی چاند تھے سرِ آسماں‘‘۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ اس صدی کا تیسرا اہم ناول ہے جس میں ہمارے وجود کے بارے میں سوچا گیا ہے۔ اس کا ایک خاص کمال یہ ہے کہ اس میں حقیقی مقامات اور کرداروں کو fictionalize کیا گیا ہے۔ جب کوئی تخلیق کار یہ کمال کر پاتا ہے تو وہ کردار eternal ہو جاتے ہیں۔ اگر ہم نے یہ جاننا ہو کہ پچھلے پچاس سالوں میں ہمارے ساتھ، ہمارے وجود کے ساتھ، ہمارے معاشرے کے ساتھ، ہماری ثقافت کے ساتھ، اور ہماری زندگی کے ساتھ کیا ہوا ہے تو اس ناول کو پڑھے بغیر ہم یہ نہیں جان سکتے۔

Returns Policy

You may return most new, unopened items within 30 days of delivery for a full refund. We'll also pay the return shipping costs if the return is a result of our error (you received an incorrect or defective item, etc.).

You should expect to receive your refund within four weeks of giving your package to the return shipper, however, in many cases you will receive a refund more quickly. This time period includes the transit time for us to receive your return from the shipper (5 to 10 business days), the time it takes us to process your return once we receive it (3 to 5 business days), and the time it takes your bank to process our refund request (5 to 10 business days).

If you need to return an item, simply login to your account, view the order using the "Complete Orders" link under the My Account menu and click the Return Item(s) button. We'll notify you via e-mail of your refund once we've received and processed the returned item.

Shipping

We can ship to virtually any address in the world. Note that there are restrictions on some products, and some products cannot be shipped to international destinations.

When you place an order, we will estimate shipping and delivery dates for you based on the availability of your items and the shipping options you choose. Depending on the shipping provider you choose, shipping date estimates may appear on the shipping quotes page.

Please also note that the shipping rates for many items we sell are weight-based. The weight of any such item can be found on its detail page. To reflect the policies of the shipping companies we use, all weights will be rounded up to the next full pound.

GHUROOB E SHEHR KA WAQT (2ND EDITION) , غروب شہر کا وقت

GHUROOB E SHEHR KA WAQT (2ND EDITION) , غروب شہر کا وقت

Rs.2,095 Rs.1,875

GHUROOB E SHEHR KA WAQT (2ND EDITION) , غروب شہر کا وقت

Rs.2,095 Rs.1,875

Similar Products

Portable Wood Laptop Table for Bed – Folding Desk for Gaming & Home Use
Rs.2,299
Rs.2,999
Rs.2,299
Save Rs.700
Geometric Multipurpose Wood Key Holder with Ideal for Home Decoration
From Rs.649
Rs.1,199
From Rs.649
Save Rs.550
Side & Coffee Table (16 Inches Top & 20.5 Inches Height ) With Solid Wooden Legs
Rs.1,675
Rs.2,199
Rs.1,675
Save Rs.524
Wall Shelf Shelves for Living Room Wooden Wall Hanging Floating Design
Rs.2,799
Rs.2,999
Rs.2,799
Save Rs.200
Handcrafted Round Coffee Table – Sheesham Wood with Naqshi Design, Folding
Rs.3,299
Rs.4,999
Rs.3,299
Save Rs.1,700
Light Luxury Multi-Functional Iron Art Bedside Table with Storage Basket and Cover
Rs.2,175
Rs.2,900
Rs.2,175
Save Rs.725
Blue Couple Pair Rubber Chain Watch Premium Quality
Rs.2,549
Rs.2,999
Rs.2,549
Save Rs.450
5-Layer Wooden Tree Bookshelf Organizer | Modern Office & Desktop Storage
Rs.2,799
Rs.3,499
Rs.2,799
Save Rs.700
3 Cubes Intersecting Boxes Rack
Rs.3,049
Rs.3,999
Rs.3,049
Save Rs.950
Black Freestanding Metal Towel Rack with 2 & 3 Bars | Bathroom Organize
From Rs.2,799
Rs.4,999
From Rs.2,799
Save Rs.2,200
Acrylic Mirror Wall Decoration
Rs.1,699
Rs.2,299
Rs.1,699
Save Rs.600
Acrylic Monitor Memo Board
Rs.1,580
Rs.2,030
Rs.1,580
Save Rs.450
Water & Dust proof Parachute Stuff Scratch Proof Front Load Covers
From Rs.899
Rs.1,899
From Rs.899
Save Rs.1,000
Disposable Floor Drain Stickers
Rs.999
Rs.2,050
Rs.999
Save Rs.1,051
Terry Waterproof Mattress Protector- Grey
Rs.1,599
Rs.6,100
Rs.1,599
Save Rs.4,501
"Fairy and Butterflies Wooden Wall Clock | Home and Office Decor"
From Rs.549
Rs.999
From Rs.549
Save Rs.450